زیر نظر کتاب باربرا وارڈ کی مشہور کتاب (فائیو آئیڈیاز دیٹ چینج دی ورلڈ) کا اردو ترجمہ ہے پاکستان میں ویسے تو علم سیاسیات پر بہت سی کتب بازار میں موجود ہیں لیکن زیادہ تر کتب مصنفین نے اپنے نظریات ، پسند نا پسند سے مطابقت میں تحریر کی ہیں۔ جبکہ باربر وارڈ کی یہ کتاب ان مضامین سیاست پر مشتمل لیکچرز پر مبنی ہیں۔ جو خالص علمی نقطہ نظر کی حامل ہے اور جس میں ہر قسم کے تعصبات سے بالاتر ہوکر صرف اور صرف انسانی علم کے سیاسی پہلو کو جدید و قدیم نظریات سے سجایا سنوارا ہے جنہوں نے اذہان کو تحریک دی گردوپیش کو متاثر کیا اور تبدیلی کا باعث ہوئے۔ یہ لیکچرز علم میں معتدبہ اضافہ کا باعث ہوں گے کہ یہ مصنفہ کا مطمع نظر رہا ہے میرے نزدیک علم سیاسیات کے طالب علموں اور حقائق کے متلاشی اصحاب کے لیے یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے۔ کتاب کی اسی خصوصیت کی پیش نظر میں نے فیصلہ کیا کہ اس کو اردو کے قالب میں ڈھالا جائے تاکہ وہ نظریات جنہوں نے کرہ ارض پر ہمہ جہت اثرات مرتب کئے وہ اردو دان حلقوں میں بھی ارزاں ہوسکیں اور خاص طور پر علم سیاسیات میں دلچسپی رکھنے والے ہر اول دستے کے لئے معاون ہوسکے اور عام پاکستانی بھی سیاسی داؤ پیچ اور اس کے پس پردہ حرکیات کو باآسانی جان سکے۔ اس یقین سے ترجمہ پر مائل ہوا ہوں کہ اگر اس کا عشر عشیر بھی حاصل ہوگیا تو میری کاوش کامیاب ہوگئی۔
اس سلسلے میں جناب ظہور احمد خان صاحب نے کتاب طبع کرنے کا بیڑا اٹھایا اور ان کے ہونہار صاحبزادے ریاض ظہور نے سرورق کی ذمہ داری ادا کی، دونوں اصحاب کا بےحد مشکور ہوں امید ہے سرورق قارئین کو پسند آئے گا کہ بہت محنت سے تیار کیا گیا ہے۔
کتاب کے ترجمہ اور اشاعت میں بہت احتیاط سے کام لیا گیا ہے۔ باوجود اس کے اگر کوئی غلطی ،کمی کوتاہی قارئین کے علم میں آ ہے تو اس کے لئے پیشگی معزرت چاہتا ہوں، درگزر فرما دیں مگر درخواست ہے کہ اپنی آراء اور غلطی کی نشاندہی سے ضرور آگاہ فرمائیں اس کو عزت افزائی سمجھا جائے گا اور آئندہ بہتری کے امکانات اور تصحیح کا باعث ہوگی۔ آپ کا تعاون حوصلہ افزائی کا درجہ رکھتا ہے۔
ان احباب کا ذکر خیر انتہائی اہم ہے جنہوں نے اس سعی کو ہر لمحے ہرگام پر مہمیز دی اور دامے درمے سخنے حوصلہ افزائی کرتے رہے اور اس فریضہ کو انجام تک پہنچانے میں بہت پزیرائی فرمائی مجموعی طور پر فردا فردا سب احباب کا مشکور ہوں تمام نام نامی لکھنے سے قاصر ہوں مگر اپنے دوست جناب چوہدری اشتیاق احمد خان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان اور استاد محترم جناب خواجہ ضیاء اللہ صاحب کا خصوصی مشکور ہوں جنہوں نے مجھے عزم و تحسین بخشی اور قدم با قدم معاونت فرمائی برخوردار اسامہ محتشم خان، بیٹی مناہل خان اور زوجہ محترمہ کا خاص طور پر ذکر کرنا واجب ہے کہ ان تینوں نے اس ترجمہ کو ممکن بنایا اور مفید ترین مشاورت کے ساتھ ساتھ ماحول وقت اور وسائل کو فراواں کیا اور ایسے ان کو ترتیب دیاکہ ہر مرحلہ بخوبی طے ہوگیا۔ اس کے علاوہ نگہت شفیع اور عائشہ کاشف کا ممنون ہوں جن کی معاونت کے بغیر ترجمہ ممکن نہ تھا۔ پرویز رسول بسرا، رانا اشرف خان، رانا مظہر حسین، مرزا ذیشان بیگ ، عبد الغفار خان اور دفتر کے دیگر رفقاء کرام کا مشکور ہوں جنہوں نے مفید ترین مشاورت سے نوازا۔
عاطف محتشم خان